بھارت کی ریاست بہار کے ایک سکول ٹیچر کو اغوا کرنے کے بعد زبردستی اس کی شادی اغوا کار کی بیٹی سے کروادی گئی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سکول ٹیچر گوتھم کمار کو کچھ لوگ اپنے ساتھ اغوا کر کے لے گئے اور 24 گھنٹوں کے اندر ایک اغوا کار کی بیٹی سے جبری شادی کروا دی گئی۔
کچھ ہی دن پہلے پبلک سروس کمیشن پاس کر کے گوتھم کمار ٹیچر بن گئے تھے۔
گن پوائینٹ پر گوتھم کمار کی شادی ریاست بہار کی ’پکڑوا ویواہ‘ یا دولہے کے اغوا کا تازہ واقعہ ہے۔ ’پکڑوا ویواہ‘ کی رسم میں غیرشادی شدہ مردوں کی زبردستی شادی کروا دی جاتی ہے۔
بہار کی پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کا واقعہ ویشالی ضلعے میں پیش آیا جہاں حال ہی میں گوتھم کمار کی بطور سکول ٹیچر تعیناتی ہوئی تھی۔
گوتھم کمار کی گمشدگی کے بعد ان کے گھر والوں نے بدھ کی شب احتجاج کیا اور ایک روڈ کو بھی بند کر دیا تھا۔
گوتھم کمار کے اہل خانہ نے راجیش رائے نامی ایک شخص پر الزام لگایا ہے۔ اہل خانہ کے مطابق راجیش رائے نے زبردستی اپنی بیٹی چاندنی کی شادی گوتھم کمار سے کروائی۔
شادی سے انکار کرنے والے سکول ٹیچر کو جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
پولیس کے مطابق گوتھم کمار نے پٹنہ ہائی کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کا حوالہ دیا کہ اسی قسم کی زبردستی کی ایک شادی کو عدالت نے منسوخ کر دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور اغوا کاروں کے خلاف تفتیش کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔
بہار میں ’پکڑوا ویواہ‘ کی رسم کوئی غیر معمولی بات نہیں۔ گزشتہ برس جانوروں کے ڈاکٹر کو تین افراد نے اغوا کر لیا تھا، ان کو ایک بیمار جانور کے علاج کے لیے بلایا گیا تھا تاہم بعد میں ان کی زبردستی شادی کرا دی گئی تھی۔
2018 میں بہار میں ایک انجینیئر کے ساتھ بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا تھا۔ بوکارو سٹیل پلانٹ کے 29 برس کے جونیئر مینیجر ونود کمار کی زبردستی شادی کرا دی گئی تھی۔